حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم تنظیموں کے وفاق آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کسانوں کی طرف سے جاری تحریک اور کل ہند مکمل بند کی حمایت کر تے ہوئے زرعی قوانین کو کسانوں کے مفاد اور ہندستانی زرعی نظام کے خلاف قرار دیا ہے۔
حالاں کہ پانچ دور کی سرکار اور کسانوں کی بات چیت ناکام ہوچکی ہے۔صد ر مشاورت نے کسانوں کی طرف سے بھارت مکمل بند کی پر زور حمایت کر تے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زرعی قوانین کو کسانوں کے مفاد کے موافق بنائے ۔
اسکے ساتھ ہی مجلس علماء جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ اور اقرأ مسجد رانچی کے خطیب مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی حکومت برسر اقتدار آئی ہے اس وقت سے مسلسل ایسے قانون لا رہی ہے جو ملک کے مٹھی بھر سرمایہ دار طبقہ کے مفاد میں ہو۔
انہوں نےکہا کہ حالیہ کسان مخالف بل اس کی زندہ مثال ہے جس کی مخالفت میں ہمارے ملک کے کاشتکار احتجاج میں دھرنے پر بیٹھے ہیں اور کسان مخالف کالے قانون کی واپسی کا پر زور مطالبہ کر رہے ہیں لیکن اب تک ظالم حکومت کے رخ میں کوئی بدلاؤ نظر نہیں آیا ہے۔ اپنے مطالبے کو مضبوطی سے منوانے کے لئے ملک بھر کے مختلف کسان یونینوں اور تنظیموں نے 08/دسمبر کو" بھارت بند " کا اعلان کیا ہے۔
مرکزی مجلس علماء جھارکھنڈ اس بند کی حمایت کرتے ہوئے جھارکھنڈ کے تمام لوگوں خاص طور پر جھارکھنڈ کے تمام مسلمانوں سے اس بند کو کامیاب بنانے کی پرزور اپیل کرتی ہے۔